ایسے اہم کاموں کو سافٹ فارم میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے : حسن ناصر جامی
اُسی بحر میں بہترین منظوم ترجمہ کرنا مکمل یکسوئی اور محنت کا متقاضی ہے : پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر
یہ کتاب تلاشِ آگاہی کا سفر ہے جس میں سب کو کچھ نہ کچھ مل جاتا ہے:سلیم سیٹھی کا مکالمہ کی نشست سے خطاب
اسلام آباد — ادارۂ فروغِ قومی زبان کے زیر اہتمام “مکالمہ” کی نشست کے سلسلے کی ساتویں نشست نامور شاعر و دانشور اور مترجم سلیم سیٹھی کے ساتھ ہوئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی وفاقی سیکرٹری قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن حسن ناصر جامی نے کہا کہ بلاشبہ سلیم سیٹھی کا کام بے حد عمدہ اور شاندار ہے۔ ایسے منفرد کاموں کو نوجوان نسل تک پہنچانے کے لیے سافٹ فارم میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈائریکٹر جنرل، ادارۂ فروغِ قومی زبان پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر نے تقریب کے مہمانانِ گرامی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دوسری زبان کے شاعر کا کام اسی بحر میں منظوم ترجمہ کرنا مکمل یکسوئی اور انتہائی محنت و ریاضت کا متقاضی ہوتا ہے اور بلاشبہ سلیم سیٹھی نے یہ کام احسن طریقے سے سر انجام دیا۔
کتاب کے مترجم اور نامور ادیب سلیم سیٹھی نے کہا کہ یہ کتاب “مصیبت نامہ” تلاشِ آگاہی کا ایک سفر ہے جس میں ہر سطح کے قاری کو کچھ نہ کچھ مل جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ منظوم ترجمہ آسان نہیں پہلے مشکل پیش آتی ہے پھر یہ ترجمہ کار کا ہاتھ پکڑ کر چلاتا ہے۔
تقریب کی نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے ادارہ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر راشد حمید نے کہا کہ کسی قوم کی ترقی کا پہلا قدم ترجمہ ہوتا ہے ۔ مغرب میں ترجمے کو برا سمجھا جاتا رہا مگر ہمارے ہاں اسے علم کو پھیلانے کا ذریعہ مانا جاتا ہے۔ تقریب کے شرکاء نے صاحب کتاب سے سوالات بھی کیے۔
سوالات کرنے والوں میں قیصرہ علوی، نامورادیب و نقاد محمدحمید شاہد، پروفیسر مقصودہ مفتی،ڈاکٹر علی کمیل قزلباش، محبوب ظفر، ڈاکٹر حمیرا شہباز، نمل یونیورسٹی کے ڈاکٹر سفیر، ڈاکٹر غازی محی الدین شامل تھے جبکہ صبغت اللہ نے ترنم سے کلام سناکر حاضرین کو محظوظ کیا
ادارۂ فروغِ قومی زبان، اسلام آباد کے اشتراک سے باقی صدیقی کی 53ویں برسی کی تقریب