(اسلام آباد، 23 مارچ 2025)
پاکستان میں موجود او آئی سی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنسی و تکنیکی تعاون ( کامسٹیک) چین کے مختلف سائنسی و تحقیقی اداروں کے ساتھ مل کر ساتھ سائنس، ٹیکنالوجی اور صحت کے شعبوں میں شراکت داری کو مستحکم کر رہا ہے۔ اس اقدام کا مقصد بین الاقوامی سائنسی تعاون کو فروغ دینا اور چین کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو وسعت دینا ہے۔
کامسٹیک سیکرٹریٹ اسلام آباد منعقدہ ایک تقریب کے سے خطاب کرتے ہوئے کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے شرکاء اور میڈیا کے نمائندگان کو چین کے ساتھ سائنس ٹیکنالوجی اور صحت کے شعبوں میں جاری مختلف مشترکہ منصوبوں کے بارے میں تفصیلاً آگاہ کیا۔
انہوں نے ممتاز چینی سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر زنمن لیو کی خدمات کو سراہا جو گزشتہ 25 سالوں سے پاک-چین سائنسی تعاون کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر لیو نے پاکستانی محققین کو جدید سائنسی میدان میں تربیت دینے اور پاکستان سینٹر برائے روایتی طب کے قیام میں کلیدی کردار ادا کیا ان کی انہی خدمات کے اعتراف میں آج یوم پاکستان کے موقع پر حکومتِ پاکستان نے انہیں “تمغۂ قائدِاعظم” سے نوازا جو کہ غیر ملکی شہریوں کے لیے ملک کے اعلیٰ ترین سول اعزازات میں سے ایک ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے کہا کہ کامسٹیک سائنس، ٹیکنالوجی، صحت، زراعت، اعلیٰ تعلیم، اور موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے او آئ سی کی قراردادوں کے نفاذ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ پاکستان نے چین کو اسلامی تعاون تنظیم میں بطور خصوصی نمائندہ متعارف کرانے میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے، جس سے عالمی تحقیقی شراکت داری کو فروغ مل رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاک-چین اسٹریٹجک تعاون سائنس اور ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں تک پھیل چکا ہے، جس میں خلائی تحقیق، روایتی ادویات اور جدید ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ “خلا میں پاکستانی بیج بھیجنے کا پروگرام ایک پاک-چین مشترکہ منصوبہ ہے، جس کے تحت خلائی حالات میں طبی پودوں پر تحقیق کی جا رہی ہے۔ مزید برآں، “بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو” کے تحت چین نے پاکستانی سائنسدانوں کے لیے 100 تحقیقی فیلوشپس کی پیشکش کی ہے، جو کہ درست زراعت ، وائرولوجی اور متعدی بیماریوں کے شعبوں میں تحقیق کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ روایتی چینی ادویات میں چین پاکستان میں کلینیکل ٹرائلز کر رہا ہے، تاکہ جڑی بوٹیوں سے بنی ادویات کو مقامی سطح پر رجسٹر کرایا جا سکے۔ چینی دواساز کمپنیاں پاکستان میں اپنے کاروبار کے قیام کے مواقع تلاش کر رہی ہیں، جبکہ ہر سال 10 پاکستانی ڈاکٹروں کو اعلیٰ چینی جامعات میں چینی روایتی ادویات کی تربیت دی جائے گی۔ اس کے علاوہ، حکومتِ سندھ کے محکمہ صحت نے صوبائی وزیر ڈاکٹر عذرا کی قیادت میں مریضوں کی فلاح و بہبود کے لیے بڑے پیمانے پر چینی روایتی ادویات پر پروگرامز کا آغاز کیا ہے۔
COMSTECH + MOFA Launch “Journal of Science Communication and Diplomacy”
مستقبل میں چین اور کامسٹیک سائنس، خلائی طب، اعلیٰ تعلیم، اور جدت کے ذریعے معاشی ترقی کے کلیدی شعبوں میں اپنی سائنسی شراکت کو مزید مضبوط کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ چینی جامعات جیسے بشمول سنکیانگ میڈیکل یونیورسٹی، ننگبو یونیورسٹی، اور ہنان یونیورسٹی آف چائنیز میڈیسن، انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز، ہمدرد یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف لاہور میں پاکستانی محققین کو فعال طور پر تربیت دے رہی ہیں، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی تعلقات کو تقویت مل رہی ہے۔
ان اقدامات سے پاکستان کی تحقیقی صلاحیتوں میں اضافہ، سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور تکنیکی ترقی کو آگے بڑھانے کی توقع ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر زنمن لیو نے حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں باوقار سول ایوارڈ سے نوازنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم کے رُکن ممالک میں کے رکن ممالک اور چین کے درمیان سائنسی تعاون کو فروغ دینے میں کامسٹیک کی غیر متزلزل حمایت کا اعتراف کیا اور تحقیق اور اختراع کو آگے بڑھانے میں مسلسل تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔