اسلام آباد – نیشنل بک فاؤنڈیشن وفاقی وزارتِ تعلیم وپیشہ ورانہ تربیت کےزیرِاہتمام لوک ورثہ اسلا م آباد کےاشتراک سےلوک ورثہ آڈیٹوریم میں ایک تقریب ”ادبی رابطے“کاانعقاد کیاگیا۔تقریب کی مہمانِ خصوصی پارلیمانی سیکرٹری اورممبر قومی اسمبلی محترمہ فرح ناز اکبر تھیں۔
تقریب میں مہمانانِ اعزاز مختلف اصناف ِ ادب سےتعلق رکھنے والی ادبی شخصیات کودعوت دی گئی ۔ان میں نامور شاعراورمزاح نگار ڈاکٹر انعام الحق جاوید، ممتاز شاعر طارق نعیم ممتاز ڈرامہ نگاراور افسانہ نگاراشعیب خالق ،معروف افسانہ نگار ڈاکٹر حمیرا اشفاق اورمعروف گلوگارہ محمودہ قمر شامل تھے ۔ نظامت کےفرائض نازیہ رحمٰن نےادا کیے۔ابتدائیہ سیکرٹری این بی ایف مراد علی مہمند نے ادا کیا۔
فرح نازاکبر نے ادب اورثقافت کےحوالے سے دلچسپ گفتگو کی اورکہا نیشنل بک فاؤنڈیشن کی جانب سے یہ ایک شاندار اقدام ہے۔اس طرح کی تقریبات نہایت ضروری ہیں۔ اس سےعلم وادب زبان اورثقافت کوفروغ ملتاہے۔انھوں نےکہا کہ شعراء ،ادباء،دانشور اور فنکار ہمارااثاثہ ہیں۔ ہمیں ان کی قدر کرناچاہیے۔ان کی تخلیقات سامنے لانے کی اشد ضرورت ہے۔نیشنل بک فاؤنڈیشن کےساتھ ساتھ ہمار ے دیگر ادبی وثقافتی ادارے اس میں اہم کردار ادا کررہے ہیں ۔
ادارۂ فروغِ قومی زبان کے زیر اہتمام سیمینار بعنوان”وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا”
ڈاکٹر انعام الحق جاوید نےخصوصی طورپر اس پروگرام میں اپناسنجید ہ کلام سنایا اوراپنی شاعری سےمحفل کوایک نئی تحریک پید ا کی۔
طارق نعیم نےاپنے کلام سےمحفل کوخوب محظوظ کیا اورخوب داد حاصل کی۔
شعیب خالق نےاپنی ڈرامہ نگاری اورافسانہ نگاری کے حوالے سے پس منظر بیان کیا اورایک خوبصور ت کہانی پڑھ کرسنائی ۔
ڈاکٹر حمیرا اشفاق نےاپنا افسانہ پیش کیا اوراپنی افسانہ نگاری کےحوالے سےمختصر گفتگو کی ۔سب مہمانان ِاعزاز نےاپنی اپنی تخلیقات پیش کرکے تقریب میں ایک تحریک دی اورجان ڈال دی۔
آخر میں ایم ڈی نیشنل بک فاؤنڈیشن ڈاکٹر کامران جہانگیر نے مہمان ِ خصوصی ،مہمانانِ اعزاز اورتقریب کےشرکاء کاشکریہ اداکیا۔انہوں نے نیشنل بک فاؤنڈیشن کی ترقی اوکتاب کلچر کےفروغ کےلیے اپنی کوششوں ،منصوبوںاورلائحہ عمل کےبارے میں بتایا۔
معروف گلوکار ہ محمود قمر نےاحمد فرازؔ اورفیض احمد فیضؔ کاکلام گاکر محفل میں سماں باندھ دیا۔ ادب اور ثقافت کے لیے یہ ایک یادگار تقریب تھی۔ جس میں اسلام آباد ،راولپنڈی کےشعراء ادباء ،دانشور اوراہلِ ذوق کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
پاکستانی سیاست میں فحش گوئی، ناشائستہ زبان کا استعمال اور کردار کشی